234

قریب المرگ افراد کو کن احساسات کا تجربہ ہوتا ہے؟

سائنسدانوں کی جانب سے مسلسل یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ قریب المرگ افراد کو کس طرح کے تجربات کا سامنا ہوتا ہے۔
موت کی جانب بڑھنے والے لوگوں کی اکثریت کو کیا نظر آتا ہے؟ وہ کیا محسوس کرتے ہیں؟
ان سوالات کا حتمی جواب تو یقیناً جاننا ممکن نہیں مگر پھر بھی کوششیں جاری ہیں۔
ایسی ہی ایک تفصیلی تحقیق کچھ عرصے قبل بیلجیئم کی لائیگی یونیورسٹی اور لائیگی یونیورسٹی ہاسپٹل کے محققین کی جانب سے کی گئی، جس کے نتائج جریدے فرنٹیئرز آف نیوروسائنسز میں شائع ہوئے۔
یہ اس حوالے سے پہلی تفصیلی تحقیق تھی اور اس میں دریافت کیا گیا کہ قریب المرگ افراد کو 4 بڑے ایونٹس کا سامنا ہوتا ہے۔
سکون کا احساس
سکون اور امن کے احساسات کی توقع قریب المرگ افراد میں نہیں کی جاسکتی، مگر تحقیق میں شامل 80 فیصد افراد نے اس احساس کو رپورٹ کیا۔
لوگوں میں موت کے حوالے سے کافی خوف پایا جاتا ہے، مگر محققین کا کہنا تھا کہ سکون کا احساس قریب المرگ افراد میں سب سے زیادہ عام ہوتا ہے۔
بہت زیادہ روشنی
اس بارے میں پہلے بھی کافی کچھ سامنے آچکا ہے تاہم تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کسی سرنگ کے دہانے پر روشنی نظر آنا قریب المرگ افراد میں سب سے عام تجربہ نہیں۔
تاہم تحقیق میں شامل 69 فیصد افراد نے اس طرح کے تجربے کو رپورٹ کیا، مگر ایسا کیوں ہوتا ہے، یہ اب تک مکمل طور پر واضح نہیں۔
یہ دلچسپ داستان بھی جانیں : وہ مجرم جو حقیقی معنوں میں ہوا میں غائب ہوکر اب تک معمہ بنا ہوا ہے
ایک خیال یہ ہے کہ جسم میں آکسیجن کی کمی اس کی وجہ ہوسکتی ہے جبکہ کچھ کے مطابق یہ موت کے منہ میں پہنچنے پر ہونے والی کسی قسم کی دماغی سرگرمی کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔
مردہ افراد نظر آنا
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 64 فیصد قریب المرگ کو موت کے وقت روحیں نظر آتی ہیں۔
کچھ افراد نے اپنے ماضی کے افراد کو دیکھنے کو رپورٹ کیا جبکہ دیگر نے کسی قسم کی روحوں کے سامنے کے تجربے کے بارے میں بتایا۔
جسم سے باہر نکلنے کا تجربہ
جسم سے روح باہر نکل کر دنیا دیکھنے کی وجہ جو بھی ہو مگر تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 36 فیصد افراد کو اس قسم کا تجربہ ہوتا ہے۔
درحقیقت تحقیق میں بتایا گیا کہ اس طرح کا تجربہ آخری واقعہ ہوتا ہے جو ان قریب المرگ افراد کو ہوا۔
محققین نے کہا کہ موت کے قریب تجربات سے جسم سے علیحدگی کے فہم کا عندیہ ملتا ہے۔
سب سے عام ٹائم لائن
ویسے تو تحقیق میں موت کے قریب پہنچ جانے والے لوگوں کے مختلف تجربات کو رپورٹ کیا گیا مگر صرف 22 فیصد رضاکاروں میں ایک جیسی ٹائم لائن نظر آئی۔
رونگٹے کھڑے کردینے والی کہانی : اپنا ہاتھ کاٹ کر خود کو بچانے والے شخص کی رونگٹے کھڑے کردینے والی داستان
عام طور پر اس ٹائم لائن کا آغاز جسم سے روح باہر نکلنے کے تجربے سے ہوتا، جس کے بعد سرنگ میں روشنی اور پھر سکون کا احساس۔
دیگر تجربات
4 سب سے عام تجربات سے ہٹ کر کچھ لوگوں نے مختلف یزوں کو بھی رپورٹ کیا جیسے کسی سرحد یا ایسے مقام کی جانب بڑھنا جہاں سے لوٹنا ممکن نہیں (40 فیصد)، ہم آہنگی کا احساس (14 فیصد)، مستقل کا نظارہ (4 فیصد) اور ہاں اپنی زندگی کو نظروں کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھنا (16 فیصد)۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں