101

قومی اسمبلی اجلاس، نازیبا زبان استعمال کرنے والے 7 اراکین پر پابندی عائد

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے گزشتہ روز کے اجلاس میں نازیبا الفاظ کا استعمال کرنے والے اراکین پر ایوان میں داخلے پر پابندی لگادی گئی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور ایک دوسرے پر حملوں کے علاوہ گالم گلوچ پر تمام حلقوں میں شدید دکھ اور تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے، جب کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی گزشتہ روز ہونے والی ہنگامہ آرائی کا نوٹس لے لیا ہے۔
قومی اسمبلی میں گزشتہ روز ہونے والی ہنگامہ آرائی پر بات چیت کے لئے وزیراعظم عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو ملاقات کے لیے بلایا اور اس حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ اسپیکر اسد قیصر نے وزیراعظم کو واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں حکومتی اورن لیگ کے اراکین کی ہنگامہ آئی
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کی ملاقات سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس میں اسد قیصر کی زیر صدارت تحقیقاتی اجلاس بھی ہوا، جس میں ڈپٹی اسپیکر اور سیکرٹری قومی اسمبلی شریک تھے، اجلاس میں ایوان میں ہنگامہ آرائی کی فوٹیجز اور شواہد کا جائزہ لیا گیا۔
اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت کمیٹی نے انکوائری مکمل کرلی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں نازیبا زبان استعمال کرنے والے ارکین کو اجلاس میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اجلاس میں ہنگامہ آرائی کرنے والوں میں حکومتی وزراء اور سنئیر ممبران بھی شامل تھے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پابندی کا سامنا کرنے والے حکومتی اراکین علی نواز اعوان، عبد المجید خان اور فہیم خان شامل ہیں جن پر قومی اسمبلی حدود میں داخلہ پر پابندی عائد ہوگی، جب کہ اپوزیشن ارکان میں سے شیخ روحیل اصغر، آغا رفیع اللہ، حامد حمید اور علی گوہر پر قومی اسمبلی حدود میں داخلہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ایوان کا تقدس پامال کرنے والوں کیخلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں