وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا ہے کہ یکم مارچ سے تمام اسکولز ہفتے میں 5 دن کلاسز کے معمول پر واپس آجائیں گے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹس میں وزیر تعلیم نے اعلان کیا کہ پیر یکم مارچ سے تمام اسکولز 5 دن کی کلاسز کے معمول پر واپس آجائیں گے، کچھ بڑے شہروں میں اسکولوں پر کلاسز کو چھوٹے گروہوں میں تقسیم کرنے کی پابندی 28 فروری تک تھی۔
انہوں نے لکھا کہ یہ اعلان ان تمام تعلیمی اداروں پر لاگو ہوتا ہے جہاں پابندیاں نافذ تھیں۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہم معمول کی طرف واپس آرہے ہیں۔
اپنی ایک اور ٹوئٹ میں شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تمام تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز جیسے سماجی فاصلے، ماسک پہننچے اور ہاتھوں کو دھونے کی سہولت کو یقینی بنانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔
واضح رہے کہ سال 2020 میں ملک میں آنے والی اس وبا نے تعلیمی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا اور فروری میں وائرس کے پہلے کیس کے بعد مارچ میں پہلی مرتبہ ملک میں تعلیمی اداروں کو بند کرنا پڑا جو 6 ماہ سے زائد عرصے تک بند رہے اور پھر ستمبر کے مہینے میں انہیں مرحلہ وار کھولا گیا۔
تاہم وائرس کی دوسری لہر کے حملے سے ایک مرتبہ پھر طلبہ کی صحت کو لاحق خطرات کے پیش نظر نومبر میں ان تعلیمی اداروں کو دوبارہ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
جس کے بعد ایک مرتبہ پھر تقریباً 2 ماہ تک تعلیمی ادارے بند رہے اور 18 جنوری سے ملک میں نویں سے بارہویں، او اور اے لیول کے طلبہ کے لیے تعلیمی سرگرمیاں بحال کردی گئیں، بعد ازاں یکم فروری سے اسکولز کی دیگر کلاسز اور جامعات کو بھی کھول دیا گیا۔
تاہم ملک کے مختلف شہروں میں کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں طلبہ کو متبادل دنوں میں بلانے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو کم کیا جاسکے۔
قبل ازیں گزشتہ روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرز (این سی او سی) نے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے تجارتی مراکز پر اوقات کار اور سرکاری دفاتر میں 50 فیصد عملے کی پابندی ختم کردی تھی۔
اس کے علاوہ 15 مارچ سے سنیما ہالز، مزارات، انڈور شادی کی تقریبات کی اجازت بھی دے گی گئی تھی جبکہ پی ایس ایل کے جاری میچز میں شائقین کی تعداد 20 سے بڑھا کر 50 فیصد کردی گئی تھی جبکہ پلے آف میں مکمل تعداد میں شائقین کو آنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اگر ملک میں اس وقت تک کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال کو دیکھیں تو 5 لاکھ 75 ہزار 941 افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں جس میں سے 5 لاکھ 39 ہزار 888 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ انتقال کرجانے والوں کی تعداد 12 ہزار 772 ہے۔
110