پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کے فوج کی تحویل سے فرار ہونے میں چند فوجی افسران ملوث تھے جن کے خلاف کارروائی کی جاچکی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق اپنے دفتر میں غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ احسان اللہ احسان کا فرار ہو جانا ایک بہت سنگین معاملہ تھا اور اس کی مکمل تحقیقات کے بعد ذمہ دار فوجی افسران کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کارروائی سے متعلق پیش رفت جلد میڈیا کے ساتھ شیئر کی جائے گی، احسان اللہ احسان کی دوبارہ گرفتاری کی کوششیں بھی جاری ہیں لیکن فی الوقت انہیں علم نہیں ہے کہ احسان اللہ احسان کہاں ہیں۔
تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان کی جانب سے نوبیل انعام یافتہ سماجی کارکن ملالہ یوسفزئی کو ٹوئٹر پر دھمکی کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ‘میری معلومات کے مطابق جس ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ملالہ کو دھمکی دی گئی وہ ایک جعلی اکاؤنٹ تھا۔‘
95